Sahir Ludhianivi ساحر لدھیانوی साहिर लुधियानवी

sahir-first-page

جنگ کے خلاف युद्ध के विरुद्ध

The Heart of Sahir Ludhianivi

We recommend all Urdu/Hindi knowing people to watch this movie attentively, and think about it and also about two poems in particular, viz., 1) Yeh Koochay, Yeh Nilamghar Dilkashi Kay, and 2) Yeh Duniya Agar Mil Bhi Jayay Tov Kya Hai

ہم اردو/ہندی جاننے والے تمام  اشخاص سے اس بات کی سفارش کرتے ہیں، کہ وہ اس فلم کو توجہ سے دیکھیں اور اس کے بارے میں، اور خاص طور پر دو نظموں میں کے بارے میں سوچیں، وہ لظمیں ہیں: 1) یہ کوچے، یہ نیلام گھر دل کشی کے؛ اور 2) یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے؟

हम उर्दू/हिंदी जानने वाले सभी व्यक्तियों से इस बात की सिफारिश  करते हैं, कि वे इस चलचित्र को ध्यान से देखें और इस के विषय में तथा विशेष रूप से दो कविताओं के बारे में सोचें, वह कवितायें हैं: 1) यह कूचे, यह नीलाम-घर दिलकशी के, और 2) यह दुनिया अगर मिल भी जाए तो क्या है?

اتنی ہی سعادت کافی इतनी ही स्आदत

تصورات کی پرچھائیاں तसव्वुरात की परछाइयाँ

جلاوطن کی چیخ निर्वासित की चीख

A Biographical Sketch of Sahir Ludhianivi

साहिर लुधियानवी के जीवन का एक संक्षिप्त परिचय

ساحر لدھیانوی کی زندگی کا ایک مختصر تعارف

وجہہ بے رنگی

نہ منہ چھپا

فرق

آؤ کہ کوئی خواب بننیں

بہت گھٹن ہے

مرے عہد کے حسینو

اب آئیں یا نہ آئیں

ایک ملاقات

قطعات

لب پہ پابندی تو ہے

خون پھر خون ہے

ہم عصر

کیوں ہو؟

اے شریف انسانو

جواہر لال نہرو

آخری برائی

26 جنوری

اہل دل اور بھی ہیں

گاندھی ہو یا غالب ہو

میں زندہ ہوں

جشن غالب

لینن 2

لینن 1

دیکھا ہے زندگی کو

نے میں کچھ نہیں

اے نئی نسل

صدیوں سے

بڑی طاقتیں

یہ زمیں جس قدر

دل ابھی

توڑ لیں گے ہر اک شے رشتہ

مگر ظلم کے خلاف

لشکر کشی

گو مسلک تسلیم و رضا

میں پل دو پل کا شاعر ہوں

بات کریں

گلشن گلشن پھول

ورثہ

جو لطف میکشی ہے

تصورات کی پرچھائیاں

سردار جعفری کا پرچھائیاں پر تبصرہ

نادار تک نہیں پہنچا

مضمون

تلخیاں پیش لفظ

تلخیاں

 

 

 

 

 

تلخیاں

 

ایک واقعہ

ایک منظر

رد عمل

محبت ترک کی میں نے

شہکار

یکسوئی

معذوری

دل بے اختیار

نذر کالج

لا چاری

سر زمین یاس

خانہ آبادی

کسی کو اداس دیکھ کر

تنگ آ چکے ہیں

شکست

ہر چند

میرے گیت

بیقراری

مجھے سوچنے دے

ناکامی

سوچتا ہوں

گریز

صبح نو روز

عقائد وہم ہیں

طرح نو

چکلے

کچھ باتیں

طلوع اشتراکیت

لمحہ غنیمت

تاج محل

شعاع فردا

شہزادے

اجنبی محافظ

کبھی کبھی

فن کار

قحط بنگال

ہراس

کل اور آج

فرار

ایک شام

ایک تصویر رنگ

اسی دو راہے پر

خود کشی سے پہلے

میں نہیں تو کیا

احساس کامراں

کچھ اور بھی ہے

میرے گیت تمہارے ہیں

یہ کس کا لہو ہے؟

مادام

جاگیر

نور جہاں کے مزار پر

کیا بیتی

ماتم

مفاہمت

اے غم دنیا

لہو نظر دے رہی ہے

نیا سفر

بشرط استواری

آواز آدم

متاع غیر

تیری آواز

انتظار

آج بھی ہے

خلوتوں کے شیدائی

خوبصورت موڑ

عہد

دو رنگی دنیا

کس کو مجرم سمجھے

گاتا جائے بنجارا

 

 

 

 

 

 

گاتا جائے بنجارا

عورت نے جنم دیا مردوں کو

وہ صبح کبھی تو آئے گی

خدائے برتر

رات بھر کا ہے مہماں

ایک تمثیل

ایک مکالمہ

تو ہندو بنے گا نہ مسلمان

یہ محلوں…. کی دنیا

رات کے راہی

موت کتنی بھی سنگدل

مرنے والے سوچ